یہ بات "حسن روحانی" نے منگل کے روز آرمینی وزیر اعظم "نیکول پاشینیان" کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان بجلی کی ترسیل اور گیس سواپ کے حوالے سے موجودہ تعاون کو مزید بڑھانے پر بھی زور دیا.
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور آرمینیا کے درمیان تعلقات بڑھانے کے لئے دونوں ممالک کی صلاحیتوں کی بناپر اہم منصوبے اور پروگرام ایجنڈے میں شامل ہیں.
صدر روحانی نے کہا کہ تہران اور یریوان دونوں عوام کے مفادات کی فراہمی کے لئے مختلف اقتصادی شعبے سمیت توانائی، پن بجلی ، ہوا اور شمسی توانائی پلانٹس کی تعمیر، نقل و حمل، مواصلات، نئی ٹیکنالوجی، دواسازی اور تکنیکی انجینرنگ کی خدمات میں تعمیری تعلقات قائم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کےدرمیان شمالی جنوبی کوریڈور باہمی تعاون، ریل اور روڈ کے ذریعہ خلیج فارس کو بحیرہ اسود سے منسلک کرنا دونوں قوموں اور علاقے کے مفاد میں ہے جو بڑھتے ہوئے تعلقات کا باعث بن سکتا ہے.
آرمینی وزیر اعظم نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سرحدی علاقوں میں باہمی تعاون ہمارے لئے بہت ہی اہم ہے جس کے لئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں.
پاشینیان نے ایرانی گیس کی خریداری پر اپنے دلچسبی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران آرمینیا کی توانائی اور گیس کی فراہمی کے لئے ایک بڑا پائیدار ماخذ ہے اور ہم اس ملک کے ساتھ 2040 تک گیس اور بجلی کے معاہدے کی تجدید چاہتے ہیں.
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ